عمران خان نے” دو نہیں ایک پاکستان“ کے 11 نکات پیش کر دئیے

لاہور(ایس این این) پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے دو نہیں ایک پاکستان کے لیے گیارہ نکات پر مشتمل ایجنڈے کا اعلان کردیا اورکہا کہ اقتدار ملا تو ان نکات پر عمل کر کے نیا پاکستان بناؤں گا. گریٹر اقبال پارک میں سونامی پلس سے خطابق کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ پاکستانی قوم نے مجھے کبھی مایوس نہیں کیا میں خون کے آخری قطرے تک عوام کے حقوق کے لیے لڑوں گا۔انھوں نےکہا کہ تمام اقلیتیں مساوی شہریت کا حقوق رکھتی ہیں، یہ ملک مدینہ کی ماڈل ریاست کے طور پر بننا تھا، جس نے یتیموں، بیواؤں اور غریبوں کی مدد کی،ہم اسے ماڈل ریاست بنا کر دم لیں‌گے۔
عمران خان نے کہا کہ نظریے سے ہٹ جا نے والی اقوام تباہ ہوجاتی ہیں، یہ ملک ایک نظریے کی بنیاد پر بنا، قائد اعظم ہندو راج کی حقیقت تک پہنچ گئے تھے.اس لیے انہوں نے فیصلہ کیا کہ مسلمان اور ہندو الگ الگ رہیں گے لیکن ان کی سوچ تھی کہ پاکستان میں ہر مذہب کے لوگوں کو یکساں آزادی حاصل ہوگی لیکن یہ حکمران قائد کی سوچ کے برعکس ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی 60 سال کی تاریخ میں اس ملک پر 6 ہزار ارب روپے قرض چڑھا بعدازاں آصف زرداری کے دور حکومت میں یہ قرض دگنا ہوکر 13 ہزار ارب تک پہنچا لیکن 2013ء تا 2018ء کے دوران یہ قرضہ 13 ہزار سے 27 ہزار ارب تک پہنچ گیا یہ قرض مہنگائی، پانی، بجلی اور گیس پر ٹیکس لگا کرعوام سے وصول کیا جائے گا کیوں کہ ملک کو قرضہ واپس کرنا ہے، نائیجریا کے بعد پاکستان وہ واحد اسکول ہے جہاں سب سے زیادہ یعنی ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں میں نہیں پڑھتے، یہ تعداد آسٹریلیا کی آبادی سے بھی زیادہ ہے۔
عمران خان کے گیارہ نکات
عمران خان نے ملک و قوم کی ترقی کے لیے گیارہ نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان نکات پر عمل درآمد سے ملک ترقی کرے گا اور ایک نیا پاکستان تشکیل پائے گا۔

1: قوم کو ایک بنانے کے لیے ایک تعلیمی نصاب لائیں گے۔
2: عوام کے لیے ہیلتھ انشورنس لے کر آئیں گے اور اس مد میں آٹھ ہزار روپیہ ہر سال قوم سے اکٹھا کرکے دکھائیں گے۔

3: ٹیکس سسٹم ٹھیک کریں گے جس کے لیے ایف بی آر میں بہتری لائیں گے۔

4: نیب کو مضبوط کرکے کرپشن کا خاتمہ کریں گے

5: سرمایہ کاری میں اضافہ کریں گے۔

6: لوگوں کو روزگار دیں گے، 50 لاکھ سستے گھر بنائیں گے۔

7: پاکستان کو ٹورازم کا حب بنادیں گے جس کے ذریعے بے روزگاری ختم ہوگی۔

8: شعبہ زراعت میں اصلاحات لائیں گے تاکہ کسان کی حالت بہتر ہو۔

9: وفاق کو مضبوط اور صوبوں کو حقوق دیں گے، جنوبی پنجاب کو نیا صوبہ بنائیں گے اور فاٹا کو کے پی کے میں ضم کریں گے۔

10: ماحولیات کا سسٹم بہتر کریں گے، پاکستان بھر میں 10 ارب درخت لگائیں گے۔

11: انصاف اور پولیس کا نظام بہتر کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں