کوئٹہ: چرچ پر حملہ ، 9 افراد دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے

کوئٹہ:کوئٹہ میں زرغون روڈ‌پر دہشت گردوں کا حملہ، 9 افراد موت کے منہ میں چلے گئے ۔زرغون روڈ پر واقع چرچ میں ایک خود کش بمبار نے خود کو اس وقت اڑا لیا جب چرچ میں دعائیہ تقریب جاری تھی.9 افراد دھماکے کے نتیجے میں موت کا شکار ہو گئے جب کہ57سے زائد زخمی ہیں ۔سیکیورٹی فورسز کے مطابق چرچ پر 4 دہشت گردوں نے حملہ کیا ،جن میں سے 2 خودکش حملہ آور ہلاک اور2 فرار ہوگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے زرغون روڈ پر دہشت گردوں نے چرچ پر اس وقت حملہ کیا جب وہاں دعائیہ تقریب جاری تھی، خودکش بمباروں نے چرچ کے اندر جانے کی کوشش کی تاہم مرکزی دروازے پر تعینات اہلکار نے فائرنگ کر کے ایک بمبار کو مار گرایا جب کہ دوسرا خودکش حملہ آور چرچ کے احاطے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
فائرنگ کے بعد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، جس کے بعد سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان دوطرفہ فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا،اس دوران زخمی ہونے والے دوسرے خود کش بمبار نے خود کو چر چ کے احاطے میں ہی اڑا لیا ۔دھماکے کے نتیجے میں 4 خواتین سمیت 9 افراد جان کی بازی ہار گئے.آرمی چیف نے چرچ پر حملے کو قوم کو سوچ کے اعتبار سے تقسیم کرنے کی سازش قرار دیاہے. ڈائریکٹر سول ڈیفنس کے مطابق حملہ آوروں کی خودکش جیکٹ میں تقریباً 15 ،15 کلو بارودی مواد موجود تھا اور خودکش جیکٹوں میں 10، 10 میٹر پرائما کارڈ بھی استعمال کیا گیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے آئی جی بلوچستان سے چرچ حملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ اور آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم انجم اور دیگر حکام نے سول اسپتال میں ٹراما سینٹر کا دورہ کیا اور چرچ حملے کے زخمیوں کی عیادت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں