افغان جنگ پاکستان تک لانے کی اجازت نہیں دیں گے: آرمی چیف

راولپنڈی (ویب ڈیسک) آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ہم افغان جنگ کو پاکستان میں نہیں لے سکتے، دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے ،جسے مشترکہ تعاون سے ہی ختم کیا جاسکتا ہے ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجو ہ کا 4ملکی انسداد دہشت گردی تعاون میکنیزفورم کا دوشنبے میں اجلاس میں کہنا تھا کہ پاکستان ،افغان جنگ کو اپنے گھر میں نہیں لے جا سکتا،پاکستان اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے،پاک افغان سرحدپر تمام سیکورٹی اقدامات کر رہا ہے ۔سرحد کی سیکیورٹی کے انتظام کے علاوہ امن قائم کرنے کےعلاوہ دوسرا اہم عنصر افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی ہے.آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کی سہولت فراہم کرنے والے کسی بھی مشورہ کے لیے تیا ر ہے۔

امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا دورہ حکومت پاکستان کی درخواست پر ملتوی کیا :ترجمان امریکی سفارتخانہ
جنرل قمر جاوید باجو ہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اپنی مٹی سے نکال دیا. انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ایک بین الاقوامی خطرہ ہے جسے صرف انٹیلیجنس اشتراک اور موثر سرحدی انتظام کے ذریعہ شکست دی جاسکتی ہے.
انہوں نے افغان آرمی کے ورکنگ گروپ کو مشترکہ خدشات کو حل کرنے کے لئے حکومتی سطح پر بحث کے لئے مشترکہ طور پر کام کرنے اور تیار کرنے کی تجویز دی. افغان سی جی ایس نے اس تجویز پر اتفاق کیا اور امن کے حوالے سے اپنی مسلسل کوششوں کے لئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکریہ ادا کیا۔
اجلاس میں ممبر ممالک کے اعلی فوجی قیادت شریک تھے ، آرمی سٹاف (COAS) جنرل قمر جاوید باجوہ پاکستان، جنرل لی زیوچینگ چین، جنرل سووبززوڈا امومالی عبدالرحیم تاجکستان اور جنرل شریف یفتلی افغانستان کی نمائندگی کر رہے تھے۔
تمام چار رہنماوں نے QCCM میں پہل کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ ایک جامع اور تعاونی علاقائی نقطہ نظر دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بہترین ثابت کرے گا.شرکاءنے اس سلسلے میں ایک تعاون کوآپریٹو میکانیزم پر بھی دستخط کیے ۔شرکاءنے اس سلسلے میں ایک تعاون کوآپریٹو میکانیزم پر بھی دستخط کیے جو متعلقہ حکومتوں کی طرف سے منظوری کے عمل درآمد ہو گا.

اپنا تبصرہ بھیجیں