ساہیوال(ایجوکیشن رپورٹر) محکمہ تعلیم پنجاب کی جانب سے سکول ہیڈز کی ٹریننگ کا شو فلاپ ہو گیا۔ ”پیلی“ نامی ٹریننگ ”نیلی“ ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق برٹش کونسل کے تعاون سے سرکاری سکولوں کے ہیڈز کے لیے موسم سرما کی تعطیلات میں منعقد کی جانے والی ٹریننگ ناقص انتظامات کی وجہ سے ناکام ہو چکی ہے۔گورنمنٹ بٹالہ ہائی سکول میں ٹریننگ کے پہلے دن ہیڈز کو نہ تو اسٹیشنری فراہم کی گئی نہ پانی اور ریفریشمنٹ، ماسٹر ٹرینر بھی سہولیات کی عدم دستیابی پر شکوہ کرتے نظر آئے۔ ذرائع کے مطابق ساہیوال میں سکول ہیڈز کی ٹریننگ کے لیے تین سے چار سنٹر مقرر کیے کیے گئے ہیں ”پیلی“ نامی اس ٹریننگ پر محکمہ کی طرف سے صوبہ بھر میں اسٹیشنری، اعزازیے اور کھانے پینے کی سہولیات کے لیے کروڑوں روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے مگر گورنمنٹ بٹالہ ہائی سکول میں شرکا کو پینے کا پانی تک میسر نہیں۔ محکمہ کی طرف سے 30روپے چائے کی مد میں جب کہ 100روپے کا بجٹ فی فرد کھانے کی مد میں فراہم کیا گیا ہے مگر مختلف سنٹر میں ٹریننگ کے شرکا ساڑھے آٹھ سے دوپہر 2:30بجے تک بھوکے پیاسے سنٹرز میں موجو رہے۔سنٹر کی ماسٹر ٹرینر مبشرہ نے اسٹیشنری فراہم نہ کرنے پر شرکا کو اپنی مدد آپ کے تحت کاغذ لانے کی ہدایات کیں جبکہ شرکا کو حاضری شیٹ بھی فراہم نہیں کی گئی۔شرکا نے حاضری لگانے کے لیے شیٹ طلب کی تو سنٹر کے آئی ٹی انچارج نے خالی کاغذ دے کر شرکا سے کہا کہ خود فہرست مرتب کر کے لکھ دیں کہ پرنٹر کام نہیں کر رہا۔ گورنمنٹ بٹالہ ہائی سکول میں ایک طرف ”پیلی“ نامی ٹریننگ جاری ہے تو دوسری جانب سکول انتظامیہ نے بورڈ کلاسز کے امتحانات شروع کر کے محکمہ تعلیم کے احکامات کی دھجیاں بکھیر دی ہیں جس میں موسم سرما کی تعطیلات کے دوران کسی بھی قسم کی کلاسز لگانے کی پابندی عائد کی گئی تھی۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ”پیلی“ ٹریننگ میں ADU ہیڈ بھی غیر حاضر تھا۔اس ضمن میں جب بٹالہ سکول کے ہیڈ ماسٹر نعیم الحق سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ٹریننگ سنٹر تو بنا دیا گیا ہے مگر ابھی تک نگران کار کو رقم فراہم نہیں کی گئی جس بنا پر انتظامات مکمل نہیں ہو سکے.سکول میں جاری کلاسز کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ آٹھویں کے امتحانات کے سلسلے میں ہم بچوں کے ٹیسٹ لیتے ہیں اس لیے موسم سرما کی تعطیلات میں بھی بچوں کو سکول بلایا جا رہا ہے.
