اسلام آباد: نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف نیب ریفرنسوں کی سماعت آج ہوگی ۔ نواز شریف کی پیشی کا امکان نہیں، سعودی عرب میں موجود نواز شریف کی وطن واپسی اس ہفتے کے آخر میں متوقع ہے۔
ریفرنسز کی سماعت آج احتساب عدالت اسلام آباد میں ہوگی، فاضل عدالت نے سابق وزیر اعظم کے دونوں بیٹوں حسن، حسین اور استغاثہ کے دو گواہوں کو طلب کر رکھا ہے۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ وکلا صفائی گواہوں کے بیانات قلمبند ہونے کے بعد ان پر جرح بھی مکمل کریں گے۔
سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف تینوں ریفرنسزمیں مرکزی ملزم ہیں جبکہ مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدرصرف ایک ریفرنس میں شریک ملزم ہیں۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں جوائنٹ رجسٹرار ایس ای سی پی سدرہ منصور ،جبکہ العزیزیہ ا سٹیل ملز ریفرنس اور فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس میں جہانگیر احمد کواستغاثہ کے گواہوں کی حیثیت سے طلب کیا گیا ہے۔
سابق وزیر اعظم کو فاضل عدالت نے ان کی اہلیہ کی علالت کی وجہ سے حاضری سے استشنیٰ دیا تھا اور ان کی غیر موجودگی میں فرد جرم بھی عائد کر دی تھی، نواز شریف کے نمائندے ظافر خان نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ نواز شریف وطن واپس پہنچ کر 6 2اکتوبر کو عدالت میں پیش ہونگے۔
نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے تین بار شیڈول تبدیل ہو چکا ہے، مسلم لیگ کی اعلی قیادت اس بات پر بضد تھی کہ نواز شریف سعودی عرب سے لندن واپس نہیں جائیں گئے، پاکستان آکر احتساب عدالت میں پیش ہونگے ۔تاہم بعض حلقے بضد ہیں کہ نواز شریف ہسپتال میں زیر علاج اپنی اہلیہ کو چھوڑ کر پاکستان آنے کو ترجیح نہیں دینگے۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے 19 اکتوبر کو نواز شریف پران کے نمائندے ظافر خان کے ذریعے ایون فیلڈ ریفرنس اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں فرد جرم عائد کی تھی، جبکہ مریم نواز اورکیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر بھی ایون فیلڈ ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
نواز شریف کے نمائندے، ان کی صاحبزادی اور داماد تینوں نے فرد جرم میں عائد الزامات کو ماننے سے انکار کردیا تھا، جبکہ جمعہ 20 اکتوبر کوعدالت نے نواز شریف پرفلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی فرد جرم عائد کی تھی جبکہ ریفرنس میں نامزد دیگر ملزما ن حسن اور حسین نواز کو مفرور قرار دیا تھا، عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے بعد سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کردی تھی۔
سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی اور داماد کی عدالت میں پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر پولیس اور ایف سی کے چار سو سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
کمرہ عدالت میں داخلے کے حوالے سے رجسٹرار احتساب کورٹ، ضلعی انتظامیہ اور ایس ایس پی سیکیورٹی جمیل ہاشمی کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں کمرہ عدالت میں نیب کے دس ، صفائی کے پندرہ اور میڈیا کے پندرہ ارکان کے داخلے کی توثیق کی گئی۔
Load/Hide Comments