کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے کرپشن کیس میں سابق وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کو گرفتار کرلیا۔ذرائع کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں صوبائی محکمہ اطلاعات میں 6 ارب روپے کرپشن کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سابق صوبائی وزیرشرجیل انعام میمن سمیت دیگر کی عبوری ضمانت منسوخ کردی اور نیب کو ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔ تاہم ملزم شرجیل انعام میمن 6 گھنٹے تک عدالت کے اندر بیٹھے رہے اور باہر نکلنے سے گریز کرتے رہے۔ دوسری جانب نیب کی ٹیم اور رینجرز اہلکار عدالت کے باہر کئی گھنٹے تک ان کے باہر نکلنے کا انتظار کرتے رہے۔
ملزم کے وکلا نے سندھ ہائی کورٹ میں گرفتاری روکنے کیلئے درخواست دائر کی لیکن چیف جسٹس نے سماعت سے معذرت کرلی۔ بعدازاں ملزم کے وکلا نے احتساب عدالت میں بھی درخواست دائر کی کہ وہ ازخود گرفتاری دینا چاہتے ہیں لیکن اس درخواست کی سماعت بھی نہیں ہوئی۔ شام پانج بجے وقت ختم ہونے اور عدالت بند ہونے کی وجہ سے شرجیل انعام کو باہر آنا پڑا اور ان کے باہر نکلتے ہی رینجرز اور نیب ٹیم نے انہیں دبوچ لیا۔ اس دوران کافی دھینگا مشتی اور دھکم پیل بھی ہوئی۔دیگرملزمان میں سابق سیکرٹری اطلاعات ذوالفقار شلوانی، سارنگ لطیب، یوسف کبورو، ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کے انعام اکبر، منصور راجپوت، سلمان منصور، الطاف حسین میمن، عمر شہزاد خان، سید نوید، گلزار علی اورمسعود ہاشمی شامل ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کی ضمانت منسوخ کرکے گرفتاری کا حکم دے دیا۔میڈیا کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں صوبائی محکمہ اطلاعات میں 6 ارب روپے کرپشن کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سابق صوبائی وزیرشرجیل انعام میمن سمیت دیگر کی عبوری ضمانت منسوخ کردی اور نیب کو ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔
دیگرملزمان میں سابق سیکرٹری اطلاعات ذوالفقار شلوانی، سارنگ لطیب، یوسف کبورو، ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کے انعام اکبر، منصور راجپوت، سلمان منصور، الطاف حسین میمن، عمر شہزاد خان، سید نوید، گلزار علی اورمسعود ہاشمی شامل ہیں۔
Load/Hide Comments