بارمیڑ: (ویب ڈیسک) راجستھان کے بارمیڑ ضلع میں ایک ایسا گاوں ہے خاندان میں دوسری بیوی سے ہی اولاد پیدا ہوتی ہے ۔ضلع ہیڈکوارٹر سے28 کلومیٹر دور گڑرا سڑک پر واقع دسیسر گرام پنچایت کے مسلم اکثریت والی بستی میں 70 فی صد مسلم خاندان ہیں۔ گاوں کے ہر خاندان میں ہر نوجوان نے دو دو شادیاں کی ہیں۔ مسلمانوں میں دوسری شادی کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے لیکن اس گاوں کے لوگوں کی دوسری نکا ح کی وجہ کافی دلچسپ ہے۔گاوں کے کسی بھی خاندان میں پہلی شادی کے بعد کسی کو بھی اولاد نہیں ہے لیکن دوسری شادی کے بعد ہر ایک کو اولاد کی نعمت حاصل ہوئی۔ گاوں کے کئی لوگوں نے تو آدھی عمر گذر جانے کے بعد اولاد کی چاہت میں دوسری نکا ح کی اور ان کے یہاں بچے پیدا بھی ہوئے۔
ایک دو خاندانوں میں ایسا ہو تو اسے اتفاق کہا جاسکتا ہے لیکن ہر شخص کی دوسری شادی کے بعد ہی اولاد پیدا ہونا کسی حیرت سے کم نہیں ہے ۔ گاوں کے بزرگ65 سالہ آرب خان بتاتے ہیں کہ گاوں کے ساتھ یہ اتفاق کئی اسباب کی وجہ سے جڑا ہوا ہے ۔وہ بتاتے ہیں کہ گاوں کے لیلا میٹھا کے گھر کئی سال تک اولاد نہیں ہوئی ۔ گھروالوں نے اس پر دوسرا نکاح کے لئے دباو ڈالا لیکن اس نے صاف انکار کردیا ۔ تقریباً 55 سال کی عمر میں اس کی بیوی کی موت ہوگئی ۔اس کے بعد گھر والوں کے دباو کی وجہ سے اس نے دوسری نکاح پر رضامندی ظاہر کردی ۔ نکاح کے ایک سال بعد ہی اس کے گھر ایک بیٹی پیدا ہوئی او ر پھر تین بیٹے بھی پیدا ہوئے۔
اس کے بعد تو ہر خاندان میں پہلی شادی کے بعد پہلی بیوی سے کسی کو اولاد نہیں ہوئی ۔دوسری شادی کرنے کے بعد بیوی سے ہر گھر میں اولاد پیدا ہوئی ۔ یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ اس کی وجہ پوچھنے کے آرب نے اسے خدا کی مہربانی قرار دیا ۔گزشتہ ماہ بھی تین لوگوں نے دوسری شادی کی ۔گاو ں کے ایک رہائشی آدم خان کے مطابق اس کی پہلی شادی سترہ سال کی عمر میں ہوگئی تھی ۔ چار سال تک گھر میں اولاد نہ ہونے کی وجہ سے اس نے دوسری نکاح کیا ۔ دوسری بیوی سے اس کے تین بیٹے اور چار بیٹیاں پیدا ہوئیں۔
Load/Hide Comments