ساہیوال (بیورورپورٹ) آئی آر ایم این سی ایچ کے ڈسٹرکٹ کوارڈ نیٹر ڈاکٹر نعیم عطا نے کہا ہے کہ حاملہ عورت اور نومولود بچے سے متعلقہ تمام مسائل سے مڈوائف کا براہ راست تعلق ہوتا ہے اس لیے مڈوائف کو تما م مہارتوں پر عبور حاصل کرنا چاہیے تا کہ وہ زچگی کے دوران ماں اور بچے کی شرح اموات کم کرنے میں اپنا بنیادی کردار ادا کر سکے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹیچنگ ہسپتا ل کے نرسنگ اسکول میں کمیونٹی مڈوائفس اور ایل ایچ ویز کے ریفریشر کورس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر مانیٹرنگ آفیسرخالد رانجھااور ٹیوٹرز میڈم شہناز اختر‘رضیہ سلطانہ اور بشریٰ پروین کے علاوہ کمیونٹی مڈوائفس اور ایل ایچ ویز کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی سماجی اور معاشی ترقی کا جائزہ وہاں ماؤں کی اموات کی شرح سے لگایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال 25 ہزار سے زائد عورتیں حمل اور زچگی کی پیچیدگیوں کی وجہ سے موت کا شکار ہو جاتی ہیں۔ ملک کی صرف 27 فیصد عورتوں کو حمل کے دوران مناسب دیکھ بھال کی سہولت دستیاب ہے اور اس شرح کو بلند کیے بغیر ماں اور بچے کی شرح اموات کو ہرگز کم نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ دوران حمل تمام ماؤں کی معیاری اور موزوں دیکھ بھال تک رسائی کو یقینی بنانے میں اپنا کلیدی کردارمذہبی اور ملی فریضہ سمجھ کر ادا کریں تا کہ ممکنہ پیچیدگیاں کم سے کم کی جا سکیں۔ریفریشر کورس سے مانیٹرنگ آفیسر خالد رانجھا سمیت دیگر ٹیوٹرز نے بھی لیکچرز دیے اور زچگی کے مسائل پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔
تعلیم
شعر و ادب
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments