ساہیوال : 13 سالہ ملازمہ جنسی زیادتی کے بعد قتل

ساہیوال: ساہیوال کے نواحی گاؤں 89 سکس آر کی رہائشی 13 سالہ ثناء کو مبینہ زیادتی اور تشدید کے بعد قتل کر دیا گیا۔پولیس کا کارروائی سے انکار۔ورثا غم کی حالت میں تھانے کے چکر لگا کر تھک گئے، پولیس نے تاحال مقدمہ درج نہیں کیا۔ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے ،پولیس کی عدم دلچسپی پر بچی کے ورثا کا پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔تفصیلات کے مطابق مہر جعفر کاٹھیہ نامی شخص کے گھر کام کرنے والی ملازمہ ثناء کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔گذشتہ روز ثناء مہر جعفر کاٹھیہ کے گھر کام کر کے گھر جب نہ لوٹی تو گھر والوں نے مہر جعفر کے گھر سے پتہ کیا تو مہر جعفر کے گھر والوں کے مطابق اسے گئے ہوئے کافی دیر ہو چکی تھی۔
گھر والوں نے پریشانی کے عالم میں بچی کی تلاش شروع کر دی کافی دیر کے بعد قریبی قبرستان سے بچی کی تشدد زد لاش ملی۔جس کے سر پر گہری چوٹ کے نشانات تھے۔ ثنا کے والدین نے مہر جعفر کاٹھیہ کے گھر والوں پر الزام عائد کرتے ہوئےوزیرِ اعلیٰ سے انصاف کی اپیل کی ہے۔ذرائع کے مطابق بچی کی لاش جعفر کاٹھیہ کے گھر سے ملی تھی مگر جعفر کاٹھیہ اور پولیس کے دھمکانے پر پہلے تو بچی کے والدین نے خاموشی اختیار کی مگر بعد ازاں قبرستان سے لاش کی برآمدگی کا بیان دیا.
جبکہ ڈی پی او عاطف اکرام نے کہا ہے کہ ثناء کے والد نے تھانہ فرید ٹاؤن میں خود تحریری طور پر بیان دیا تھا کہ وہ کوئی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔
ڈی پی او نے تھانہ فرید ٹاؤن ایس ایچ او کو ہدایت جاری کی ہے کہ لڑکی کی قبر کشائی کروا کے لڑکی کا پوسٹ مارٹم کروایا جائے۔اور ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں