لاہور( اظہر عباس سے) آپ نے سوشل میڈیا پر نچلے طبقے کو کھانا کھلانے کی ترغیب کے لیے بنائی گئی ویڈیوز ضرور دیکھی ہوں گی۔ لاہور میں ایک نوجوان نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر اپنے ریسٹورنٹ میں سفید پوش اور نچلے طبقے کو چائے، کھانا حتیٰ کہ فاسٹ فوڈ اللہ کے کھاتے میں کھانے کی عملی مثا ل قائم کر دی ہے۔” درویش کیفے” کے نام قائم کیے گئے اس ریسٹورنٹ میں ایک دیوار محبت بنائی گئی ہے جہاں ابتدا میں ریسٹورنٹ کے مالکان کی طرف سے مفت کھانا کھانے کی پرچیاں آویزاں کی گئیں تھیں۔ کھانے کی استطاعت نہ رکھنے والے یہ پرچی کاؤنٹر پر دکھا کر کھانا یا فاسٹ فوڈ کھا سکتے تھے۔ سید بدر سعید کے اس قدم کو دوستوں میں پذیرائی حاصل ہوئی اور انھوں نے بھی دیوار محبت پر مختلف آرڈز کی پرچیاں آویزاں کر کے ان کی ادائیگی کر دی۔ اب یہاں بہت سے لوگ نہ صرف کھانا کھا سکتے ہیں بلکہ چائے، برگر اور دیگر فاسٹ فوڈ بھی کھا سکتے ہیں۔ ” درویش کیفے” کے مالک بدر سعید کے مطابق وہ پیشے کے اعتبار سے صحافی ہیں ۔ وہ ایک عرصے سے ایسا بزنس کرنا چاہ رہے تھے جس سے عام آدمی کو بھی فائدہ ہو اور وہ بھی مستفید ہو سکیں۔
دیوار محبت قائم کر کے دوسروں کو مفت کھانے کی سہولت فراہم کرنے کا خیال انھیں اسلامی تاریخ کے مطالعہ کے بعد آیا ۔ ابتدا میں ان کا خیال ایک ادبی ٹی ہاؤس بنانے کا تھا مگر اب ” درویش کیفے” ادبی، ثقافتی، تہذیبی اور رفاہی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے۔ گڑھی شاہو چوک لاہور میں کوئین میری کالج کے نزدیک قائم اس ریسٹورنٹ میں یہ بات قابل قدر ہے کہ یہاں ” اللہ کے کھاتے” میں کھانے والے اور دیگر میں فرق نہیں کیا جاتا۔ بدر سعید کا کہنا ہے کہ انھوں نے دیوار محبت ایسی جگہ قائم کی ہے جو داخلی راستے کے قریب ہے۔
جو شخص اس دور میں بچوں کی خواہش کے مطابق انھیں فاسٹ فوڈ کی تفریح دینے سے محروم ہو وہاں سے پرچی اتار کر کاؤنٹر پر دے کر کھاسکتا ہے۔بدر کے مطابق انھیں لوگوں کی باتیں بھی سننے کو مل رہی ہیں کہ انھوں نے یہ دیوار ذاتی شہرت کے حصول کے لیے قائم کی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ سفید پوش طبقے کا بھرم رکھنے کے لیے میدان میں آئے ہیں اور ان کے دوست اس کام میں ان کا ساتھ دے رہے ہیں انھیں یقین ہے کہ وہ عام آدمی اور اس کے بچوں کو اچھے ریسٹورنٹ میں آکر کھانے کی تفریح میسر کرنے میں کامیاب ہوں گے۔