کلثوم نواز کاغذات نامزدگی کیس، ایک جج کا ریٹرننگ آفیسر کی کارروائی پر تحفظات کا اظہار

لاہور(نامہ نگار ) لاہور ہائیکورٹ کے 3ججوں پر مشتمل فل بنچ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی امیدواربیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے خلاف درخواستیں مسترد کردی ہیں۔ عدالت کی جانب سے جاری کردہ تفصیلی فیصلے میں تین رکنی فل بنچ کے اکثریتی ارکان جسٹس امین الدین اور جسٹس شاہد جمیل نے تحریری فیصلے میں بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے خلاف درخواستیں مسترد کرتے ہوئے لکھا ہے کہ کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے خلاف ان درخواستوں کی سماعت کے لیے لاہور ہائی کورٹ مناسب فورم نہیں ہے، درخواست گزار الیکشن کے بعد الیکشن ٹربیونل کے روبرو اعتراضات اٹھا سکتے ہیں، اکثریتی ججوں نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم نہیں کیا تاہم ریٹرننگ افسر کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ریٹرننگ افسر کی ذمہ داری تھی کہ وہ قانون کے مطابق سکروٹنی کرتے، اختلافی فیصلہ لکھنے والے جسٹس عباد الرحمن لودھی نے کاغذات نامزدگی مسترد کئے ہیں اور جامع سکروٹنی کے بعد نیا الیکشن شیڈول جاری کرنے کا فیصلہ لکھا ہے، اختلافی فیصلے میں جسٹس عباد الرحمن لودھی نے کہا ہے کہ ریٹرننگ افسر نے بیگم کلثوم نواز کے کاغذات کی عوامی نمائندگی ایکٹ کے مطابق سکروٹنی نہیں کی، ۔ریٹرننگ افسر نے انتہائی غفلت کا مظاہرہ کیا، ایسے ریٹرننگ افسر جمہوری نظام میں خامیاں لاتے ہیں ،آر او کا فیصلہ پنچایتی فیصلے کی مانند ہے لہذاضمنی الیکشن کا شیڈول کالعدم کیا جاتا ہے، جسٹس عباد الرحمن لودھی فیصلہ سازی میں ججوں کے بارے میں لکھتے ہیں کہ فیصلے کرتے ہوئے ججوں کو مصلحت کے خول میں نہیں چھپنا چاہیے

اپنا تبصرہ بھیجیں