کراچی(ایس این این) کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں باپ نے پڑھائی پر توجہ نہ دینے پر 12 سالہ بیٹے کو زندہ جلا ڈالا. سفاک باپ جلانے کے بعد تماشا دیکھتا رہا اور بچے کی چیخ وپکار پر گھروالوں کی مداخلت پر ہسپتال لے گیا جہاں بچہ دم توڑ گیا. ذراع کے مطابق والد کی جانب سے 12 سال کے بیٹے کو جلا کر مارنے کے واقعے میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں، مقتول بچے کی والدہ اور بڑے بھائی نے والد کے حوالے سے اہم حقائق بتا دیے۔نجی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بچے کی والدہ نے کہا کہ شوہر نے اس سے قبل7 سال کے بیٹے کا پتنگ اڑانے پر ہاتھ جلایا تھا.بچے کے بڑے بھائی شاہزین نے کہا کہ ان کے والد بچوں کو بہت زیادہ ڈانٹتے تھے کبھی پیار سے نہیں سمجھایا، واقعے کے روز میرے والد کمرے میں آئے اور آرام کیا۔ شاہزین کا کہنا ہے کہ والد نے کمرے میں مٹی کا تیل اور ماچس نکالی اور بھائی کے لیے کہا کہ آج ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کریں گے، والد نے شہیر پر مٹی کا تیل ڈالا، پھوپھی نے والد کو ہٹانے کی کوشش کی۔شہیر کے بڑے بھائی نے مزید کہا کہ والد نے شہیر پر پورا تیل ڈال دیا اور ماچس کی تیلی پھینکی، آگ لگنے کے بعد بھائی جلتا ہوا گھر میں بھاگ رہا تھا تو کمبل ڈال دیا، بھائی کےجھلسنے کے بعد والد آرام سے چپلیں پہن کر اسے اسپتال لے کر گئے۔
