ساہیوال، سابق سی ای او ایجوکیشن کے خلاف کرپشن کی تحقیقات

ساہیوال(ایس این این) سابق سی ای او ایجوکیشن اتھارٹی ساہیوال ڈاکٹر محمد ارشد کی مبینہ کر پشن بھرتیوں ،سرکاری فنڈز،فر نیچر،ائر کولروں کی خریداری میں 14کروڑ روپے سے زائد کی کر پشن پر مبنی814صفحات پر مشتمل سابق ڈپٹی کمشنر کی انکوائری رپورٹ کی روشنی میں آج سیکرٹری ایجوکیشن سکولز پنجاب کی دو رکنی ٹیم نے سی ای او ایجوکیشن اتھارٹی کے آفس میں انکوائری شروع کر دی اور بھرتی ملازمین کے بیانات قلمبند کئے۔
دوران انکوائری انکشاف ہوا درجہ چہارم کے ملازمین 17۔اے کے تحت بھر تیوں اور درجہ چہارم سے کلرکوں کی تر قیوں میں 2020سی2022تک سابق سی ای او نے جو بھرتیاں اور تر قیاں کیں اس میں مبینہ طور پر تین،تین لاکھ روپے سے پانچ لاکھ روپے تک فی کس رشوت کی اور صولیاں اپنے منظور نظر آفیسروں اور اہل کاروں کی بیگمات کے بینک اکائونٹ کے ذریعے کر کے بعد میں اپنے مخصوص بینک اکائونٹ سے ٹرانسفر کی گئیں اور بینک ڈیٹا کی بنیاد پر انکوائری ٹیم نے تحقیقات کی اور اب تک بھر تی ملازمین کے ریکارڈ اور دستاویزات کی بھی چھان بین کی ۔انکوائری کا یہ مر حلہ مکمل کرنے کے بعد انکوائری ٹیم لاہور روانہ ہوگئی۔انکوائری ٹیم کی سربراہی رانا عبد القیو م نے کی۔ ڈپٹی کمشنر ساہیوال کی انکوائری رپورٹ نمبر799۔ای بی میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن اتھارٹی ڈاکٹر محمد ارشد کو فوری طور پر کرپشن کی بنیاد پر عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی گئی تھی جس پر حکومت نے 6اگست کو انہیں عہدہ سے ہٹا دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں