ساہیوال، ٹائنز کمپنی نوجوانوں کو جھانسہ دینے میں مصروف

ساہیوال(ایس این این)ساہیوال میں ٹائنز کمپنی نے ایک بار پھر نوجوانوں کو بے وقوف بنانے کا سلسلہ شروع کر دیا۔ شرقی بائی پاس کے نزدیک مختلف وئیر ہاوسز کی آڑ میں نوجوانوں کو دوسرے شہروں سے شاندار نوکریوں کا جھانسہ دے کر بے وقوف بنایا جانے لگا۔ ذرائع کے مطابق بدنام زمانہ چائنیز کمپنی مختلف اخبارات میں فرضی محکموں میں سرکاری نوکریوں کے اشتہارات کی مدد سے دوسرے شہروں کے نوجوانوں کو ساہیوال بلواتی ہے۔ نوجوانوں سے سیکیورٹی کے نام پر بھاری رقوم بٹوری جاتی ہیں اور ان کے شناختی کارڈ وتعلیمی دستاویزات ضبط کر لی جاتی ہیں۔دوسرے شہروں سے آنے والے نوجوان 134 نائن ایل کے قرب و جوار میں واقع نجی ہاسٹلز اور کمروں میں رکھے جاتے ہیں۔ روزانہ صبح سویرے یہ نوجوان تیار ہو کر بائی پاس پر پولیس چوکی کے قریب ایک وئیر ہاؤس میں ٹریننگ حاصل کرتے ہیں۔ سرکاری نوکری کے جھانسے میں ان نوجوانوں سے گروہ بنانے اور اور نئے نوجوانوں کی بھرتی کا کام لیا جاتا ہے جس کے عوض معمولی کمشن دے کر انھیں حیلے بہانوں سے بلیک میل کیا جاتا ہے۔ بیرون شہر سے آنے والے نوجوانوں کا تعلق ڈی جی خان، تونسہ، لیہ، ملتان، مظفر گڑھ، آزاد کشمیر اور بلوچستان سے ہے ۔ ایک نوجوان کے مطابق نئے نوجوانوں کو اس گروہ کا حصہ بنانے والے پرانے لوگوں کو گاڑیاں بھی دی جا چکی ہیں جس بنا پر نوجوان اس گروہ میں شامل ہو کر دوسروں کو کمپنی کا حصہ بنا کر گاڑیوں کا خواب دیکھتے ہیں تاہم پردیس میں کمپنی کا ناروا سلوک اور بڑی نوکری کے جھانسے کی بنا پر کئی نوجوان اپنے دستاویزات چھوڑ کر بھاگ چکے ہیں۔ نئی نسل کے وقت اور پیسے کا ضیاع اس کمپنی اور اس کے گرگوں کا مقصد ہے۔ یاد رہے قبل ازیں بھی اس کمپنی پر عوامی تحفاظات سامنے آ چکے ہیں مگر رسمی کارروائی کر کے انتظامیہ نے ٹائنز کو نوجوانوں کے مستقبل سے کھیلنے کی کھلی چھٹی دے دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں