ساہیوال (بیورورپورٹ)جی سی یونیورسٹی ساہیوال کیمپس میں لڑکیوں کو فیل کرنے کی دھمکی دے کر جنسی زیادتی کرنے کا انکشاف،کیمپس طالبات نے اپنے ایک وڈیو بیان میں انکشاف کیاہے کہ لڑکیوں کو امتحان میں نمبر لگوانے کے لیے جنسی خواہشات پوری کرنے کے لیے مجبور کیا جاتاہے۔ ہو سٹل میں مقیم لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا یا جاتا ہے۔متاثرہ طالبہ نے مبینہ ویڈیو جاری کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ اسے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا.بعض طالبات کو ہوٹلز میں بھی بلایا جاتا ہے.
لڑکی کے مطابق فراز حنیف ،یونس کھوکھر،محمد سرمد،محمد عارف،میڈم (ر) اور ن پر مشتمل گروہ بنا رکھا ہے جو لڑکیوں کو مجبور کرتا ہے. متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا ہے کہ بد کردار فراز حنیف نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسے فیل کرنے کی دھمکی دی جب میں نے انہیں میڈیا پر جانے کی دھمکی دی تو ایک لاکھ روپے رشوت لے کر میرا سمسٹر کلیر کر دیا.
متاثرہ طالبات نے اپنے وڈیو بیان میں مزیدکہاکہ انہوں نے چیئر مین نیب،وائس چانسلر اور وزیر اعلی کو درخواستیں دی مگر کسی نے ہمارا ساتھ نہیں دیا، تنگ آکر میڈیا کا سہارا لے رہی ہوں۔انہوں نے وزیر اعلی،وزیر اعظم اور چیف جسٹس پاکستان سے نو ٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
