ساہیوال، ناقص سیکیورٹی انتظامات، 2 مریض فرا رہو گئے

ساہیوال(بیورورپورٹ)قرنطینہ مرکز ٹیچنگ ہسپتال میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات۔ دو مریض فرار ہونے میں کامیاب۔ انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں۔ سیکیورٹی انچارج آصف وٹو سمیت پانچ پولیس اہلکار معطل۔ ڈی۔پی۔او نے انکوائری کا حکم دے دیا۔ ذمہ دار صحافی قبل ازیں ناقص انتظامات کی نشاندہی کرچکے ہیں۔ سپیشل برانچ کی رپورٹ کو بھی اہمیت نہ دی گئی۔گورنمنٹ ٹیچنگ حاجی قیوم ہسپتال جسے ڈویژنل سطح پر کرونا کی علاج گاہ اور قرنطینہ سنٹر قرار دیا گیا ہے، میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات ہیں۔ سیکیورٹی کیلئے مقامی پویس کے انسپکٹر عہدہ کے افسر کی قیادت میں پولیس پارٹی کی ڈیوٹی لگائی گئی جو اکثر وہاں سے غائب پائے جاتے تھے۔ سیکیورٹی کے ناقص انتظامات بارے مقامی میڈیا نے متعددبار نشاندہی کی جسے درخوداعتنا نہ سمجھا گیا۔ انتظامیہ اور محکمہ صحت کرونا کی آڑ میں مہنگے داموں ناقص میٹریل اور کٹس خریدنے میں مصروف رہا۔ گذشتہ روز خضدار کے رہائشی محمد حسین اور ذکریا ہسپتال انتظامیہ کے غیر انسانی سلوک اور سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے جن کی رپورٹ کا انتظار کیا جارہا تھا۔ مریضوں کے فرار کی اطلاع ملنے پر انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں۔ مریضوں کی تلاش میں ناکامی پر ڈی۔پی۔او کیپٹن محمد علی ضیاء نے سیکیورٹی پر مامور انسپکٹر آصف وٹو، اے۔ایس۔آئی ریاض کو تین کانسٹیبلوں سمیت معطل کرتے ہوئے انکوائری کا حکم جاری کردیا۔ یاد رہے کہ قبل ازیں سپیشل برانچ بھی کرونا مرکز میں ناقص انتظامات پر اپنی مفصل رپورٹ ارسال کرچکی ہے جسے ردی کی ٹوکری کی زینت بنا دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کرونا کی آڑ میں انتظامیہ اور محکمہ صحت مہنگے داموں ناقص میٹریل خرید کر رہے ہیں جو ڈیوٹی پر مامور پولیس کو فراہم نہیں کیا گیا تھا۔ حفاظتی کٹس کی عدم دستیابی اور کرونا کے خوف نے پولیس پارٹی کو اپنے فرائض کی بجاآوری سے روکے رکھا۔ کرونا کے مشتبہ مریضوں کے فرار نے سیکیورٹی انتظامات پر سوالیہ نشان لگا دیئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں