سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن پر قاتلانہ حملہ، دو افراد شہید

کراچی (نیٹ نیوز) پاکستان کے بیشترعلاقوں میں آج پاکستانی عیدالاضحیٰ مذہبی جوش و خروش سے منارہے ہیں لیکن ایسے میں کراچی میں ایک ناخوشگوار واقعہ بھی پیش آیا،سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن پر عید گاہ کے باہر گھات لگائے شخص کی فائرنگ سے سیکیورٹی پر تعینات ایک اہلکار اور خواجہ اظہار الحسن کے دوست کا بیٹا بھی شہید ہوگیا تاہم خواجہ اظہار الحسن محفوظ رہے ، وزیرداخلہ سندھ نے خواجہ اظہارالحسن پرحملے کانوٹسلیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی کوفوری رپورٹ پیش کرنےکاحکم دیدیا جبکہ وزیرداخلہ سندھ کاخواجہ اظہارالحسن سے رابطہ کرکے خیریت دریافت کی۔
پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے بفرزون میں خواجہ اظہار الحسن جیسے ہی عید کی نماز پڑھ کر نکلے تو پولیس کے بھیس میں موجود افراد نے فائرنگ کردی، فائرنگ کی جگہ سے نائن ایم ایم پستول کے 32 خول ملے ہیں، فائرنگ سے 5افرادزخمی ہوگئے۔ڈی آئی جی ویسٹ ذوالفقار لاڑک نے کہاہے کہ پولیس مقابلے میں ایک حملہ آورہلاک اورایک فرارہوگیا۔ دوسری طرف خواجہ اظہار الحسن نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی تھی،ذاتی سیکیورٹی تھی۔
ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے ٹوئٹر پر واقعے کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ حملہ آور پولیس کی وردی میں ملبوس تھے۔ ایس ایس پی سینٹرل پیر محمد شاہ نے بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد دو تھی جنہوں نے ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے، جبکہ جائے وقوع سے 9 ایم ایم پسٹل کے 27 خول ملے ہیں۔ زخمیوں اور لاشوں کو عباسی شہیدہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں