باؤلے کتے کے کاٹنے سے دیہاتی جاں بحق

ساہیوال(بیورورپورٹ)باؤلے کتے کے کاٹنے سے دیہاتی جاں بحق،کتے کے مالک کا متاثرین پر بہیمانہ تشدد، انتظامیہ خاموش،ضلع بھر سے کتے کاٹے کی ویکسین نہ مل سکی، مریض اور ورثا دربدر کی ٹھوکریں کھاتے رہے۔تفصیلات کے مطابق تھانہ ڈیرہ رحیم کے نواحی گاوں 129نو،ایل کے رہائشی محمد امین کو با اثر زمیندار کے کتے نے کاٹ کرزخمی کردیا،امین کے ورثا ویکسین کی تلاش میں ضلع بھر کے تمام بی ایچ یوز اور آر ایچ سیز کے دروازے کھٹکھٹاتے رہے لیکن ویکسین نہ مل سکی۔محکمہ صحت کی نااہلی کی وجہ سے امین کی حالت تشویشناک ہو گئی۔ ڈی ایچ او آفس میں ویکسین موجود ہونے کے باوجود ویکسین نہ دی گئی۔جب باؤلے کتے کو دیہاتیوں نے مار دیا تو بااثر زمیندار نے امین کی بیوی کو تشدد کا نشانہ بنا یا اور کتے کی قیمت پچاس ہزار وصول کر لی جبکہ متاثرہ مریض بے قیمت ہو کر جان کی بازی ہار گیا۔ امین کی بیوی ٹی بی کی مریضہ ہے چھوٹے چھوٹے چار بچوں میں سے ایک بچہ پولیو کے مرض کا شکار ہے۔مظلوم خاندان مسیحا کا منتظر رہا محکمہ صحت کے افسران اور ضلعی انتظامیہ جشن بہاراں کی تیاریوں میں مگن رہے جبکہ امین مسیحا نہ ملنے کی وجہ سے بلک بلک کر جان کی بازی ہار گیا۔متعلقہ پولیس بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتی رہی۔ اس انسانیت سوز واقعہ پر انسانیت شرمندہ ہے غریب اور مظلوم امین باؤلے پن کا شکار ہوکر دوسرے انسانوں کو کاٹنے لگا تو اسکو باندھ کر ہسپتال لایا گیا لیکن ڈاکٹرز نے علاج کرنابھی مناسب نہ سمجھا۔ڈاکٹرز نے کہا کہ اب مرض انتہا کو پہنچ چکا ہے۔لواحقین نے مریض کو گھر لے جاکر دوبارہ باندھ دیا کتے کے مالک نے الٹا مظلوم امین پر کتے کو مارنے کی درخواست دے کر پولیس کی مبینہ مدد سے مظلوم امین اور اسکے خاندان کا واحد سہارا بھینس فروخت کروا کر رقم وصول کر لی۔دیہاتیوں نے وزیراعلیٰ پنجاب اوروزیراعظم پاکستان عمران خان سے نوٹس لینے مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں