ساہیوال، کمشنر نے اردو کانفرنس کا افتتاح کر دیا

ساہیوال(بیورورپورٹ)کمشنر ساہیوال ڈویژن عارف انور بلوچ نے کہا ہے کہ معاشرے میں رواداری اور برداشت کے فروغ دینے کیلئے آرٹ اور کلچر کا انتہائی کلیدی کردارہے اور حکومت ان شعبوں کی ترقی کیلئے جامع اقدامات اٹھا رہی ہے۔عالمگیریت کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں اپنی تہذیب و ثقافت کو فروغ دینا ہو گا اور دنیا کے سامنے اپنا سوفٹ امیج پیش کرنا ہو گا۔انہوں نے یہ بات ساہیوال آرٹس کونسل کے زیر اہتمام جناح ہال میں دور وزہ اردو کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب کونسل آف دی آرٹس میڈیم ثمن رائے،ڈائریکٹر آپریشنز ابرار عالم،ڈائریکٹر ساہیوال آرٹس کونسل ڈاکٹر سید ریاض ہمدانی،میاں محمد ساجد،روٹری کلب کے سابق اسسٹنٹ گورنر چوہدری سلطان محمود اور معروف سکالرز پروفیسر ڈاکٹر نجیب جمال،ڈاکٹر شاہ محمد مری،ناصر عباس نیئر اور پروفیسر ڈاکٹر فضل حق نوری کے علاوہ اساتذہ اور طلبا وطالبات کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔کانفرنس میں نظامت کے فرائض پروفیسر منیر ابن رزمی نے ادا کئے۔کمشنر عارف انور بلوچ نے کہا کہ وقت کی اہم ضرورت نوجوان نسل کو اپنی تہذیب کے مثبت پہلوؤں سے روشناس کرانے کی ہے تا کہ ان میں اعتماد پیدا ہو اور وہ غیر ملکی تہذیبوں کی یلغار کا مقابلہ کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ عالمگیریت ایک دوطرفہ کمیونیکیشن ہے جس میں دوسری تہذبیں بھی ہماری تہذیب سے سیکھ رہی ہیں،اگر ہمارے نوجوان مغرب سے متاثر ہیں تو مغربی تہذیبیں بھی نصرت فتح علی خان اور عابدہ پروین کے کلام پر جھومتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ساہیوال صدیوں پرانی تہذیب کا وارث خطہ ہے جسے دوسروں سے روشناس کرانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہو ں نے ساہیوال آرٹس کونسل کی طرف سے اردو کانفرنس کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور نوجوان نسل پر زور دیا کہ وہ کانفرنس کے مختلف اجلاسوں میں زیادہ سے زیادہ شرکت کریں تا کہ انہیں اپنی زبان کی عالمگیریت سے روشناسی ہو سکے۔اس سے پہلے اپنے خطبہ استقبالیہ میں ڈائریکٹر آرٹس کونسل ڈاکٹر سید ریاض ہمدانی نے دو روزہ اردو کانفرنس کے اغراض و مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ اس سے پاکستانی ثقافتوں کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے میں بڑی مدد ملے گی اوراس سلسلے میں ساہیوال کی خدمات کو ملکی اور غیر ملکی سطح پر روشناس کرایا جائے گا۔انہوں نے اردو کانفرنس کے انعقاد پربارانی یونیورسٹی کے تعاون پر سی ای او میاں محمد ساجد کا بھی شکریہ ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں