سرکاری میڈیکل کالجزمیں داخلے کے لیے سیٹس بڑھائی جائیں: والدین

ساہیوال(بیورورپورٹ)سرکاری میڈیکل کالجز میں نشستوں میں اضافہ وقت کی سب سے بڑی ضروریات میں سے ایک ہے ،60ہزار طلبا و طالبات میں سے صرف 5 ہزار سٹوڈنٹس کو داخلہ ملتا ہے ،ملک میں ڈاکٹروں کی شدید کمی کے باوجود سرکاری میڈیکل کالجز میں میڈیکل سیٹوں کا کم ہونا حکومت کے لئے لمحہ فکریہ ہے ،تعلیمی اورسماجی حلقوں کا چیف جسٹس اور وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب سے سیٹیں بڑھانے کی اپیل ،تفصیلات کے مطابق ملک میں ڈاکٹروں کی شدید کمی کے باوجود سرکاری میڈیکل کالجز میں داخلوں کیلئے سٹیوں کا کم ہونا ایک لمحہ فکریہ ہے ،تقریبا 60ہزار طلبا و طالبات میں سے صرف 5ہزار سٹوڈنٹس کو داخلہ ملتا ہے جو کہ بہت کم ہیں ۔میڈیکل کے سٹوڈنٹس شب و روز محنت کر کے ایف ایس سی میں 90فیصد سے زائد مارکس لینے کے بعد انٹری ٹیسٹ کی تیاری کرتے ہیں جس کیلئے پرائیویٹ اکیڈمیز مافیا والدین کی جیبوں سے فیسوں کی مد میں اربوں روپے نکلوا لیتے ہیں۔سیٹوں میں کمی کی وجہ سے غریب والدین کے ذہین بچے سرکاری میڈیکل کالجز میں داخلے سے رہ جاتے ہیں اور غربت کی وجہ سے ان بچوں کا مستقبل تاریک ہو جاتا ہے۔داخلوں کا میرٹ 90فیصد سے شروع ہو کر 94.5فیصد تک چلا جاتا ہے جبکہ 85فیصد سے لیکر 90فیصد نمبرز لینے والے طالبعلم پرائیویٹ کالجز مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیئے جاتے ہیں۔سماجی حلقوں نے چیف جسٹس ، وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ وہ سرکاری میڈیکل کالجز خصوصا پنجاب میں قائم ہونے والے 4نئے میڈیکل کالجزمیں داخلوں کیلئے سیٹوں میں اضافہ کے احکامات صادر فرما دیں کیونکہ ان کالجز میں سیٹوں میں دگنااضافے کی گنجائش موجود ہے تا کہ ملک میں ڈاکٹروں کی کمی کو پوراکرنے کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ کالجز مافیا کو تعلیم بیچنے سے روکا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں