ساہیوال، 90 نائن ایل میں اتائی کے ہاتھوں بچہ جاں بحق

ساہیوال(ایس این این )90/9Lمیں عطائی ڈاکٹر نے مبینہ طور پر6سالہ بچے کی جان لے لی ۔اتائی ڈاکٹر نے فریاد نامی مریض بچے کو انجکشن لگایا انجکشن کے بعد فریاد کی حالت خراب ہو گئی ۔اتائی مجاہد خود ہی بچے کو ڈی ایچ کیو ہسپتال لے گیا ۔ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی بچے کی موت واقع ہو گئی جس پر بچے کےورثاء نے شدید احتجاج کر تے ہو ئے مظاہرہ کیا اور محکمہ صحت کے حکام کے خلاف نعرے بازی کی۔متوفی کے چچا کے مطابق اتائی ڈاکٹر نے گھر میں کلینک بنا رکھا ہے ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کے حکم پر ضلع ساہیوال میں اتائیوں کے خلاف آپریشن ضرور ہوا لیکن مبینہ طور پر متعلقہ اداروں نے سابق صوبائی وزیر ملک ندیم کامران کے پی اے ڈاکٹر نا صر عطائی کے کلینک 94سکس آر اور دوسرے منظور نظر لیگی کارکنوں کے کلینک اس آپریشن سے محفوظ رکھے جس کی وجہ سے مجاہد نامی اتائی کا کلینک بھی محفوظ رہا تھا اور ایک 6سالہ بچے کی موت کے بعد حکام میں بھگدڑ مچ گئی ہے۔متاثرین نے مطالبہ کیا ہے ڈائریکٹر صحت،ڈی ایچ او اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ کو معطل کر کے اتائیوں کے خلاف بلا تفریق آپریشن کیا جائے تا کہ موت بانٹنے والے عطائیوں کے کلینک بند ہو سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں