اسلام آباد(ایس این این) جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ فاٹا انضمام پارلیمنٹ کی گردن پر انگوٹھا رکھ کر کروایا گیا۔ پارلیمنٹ نے اپنےآخری دنوں میں اجتماعی خود کشی کی ۔عوامی ردعمل آنا شروع ہوگیا جو بڑھتا چلا جائیگا۔وزیر اعظم شاہد خاقان اور عبدالقادر بلوچ نے فاٹا انضمام نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فاٹا کے معاملہ پر جو رویہ اختیار کیا گیا اسکے پاکستان کے مستقبل پر انتہائی منفی اثرات ہوںگے۔حکومت اور وزراءاعتراف کرچکے کہ فاٹا انضمام ہماری رائے اور حقائق کے خلاف ہے۔ زمینی حقائق وہی ہیں جو ہماری جماعت بیان کرتی آئی ہے۔فاٹا کے انضمام پر افغانستان کا 24 گھنٹے میں ردعمل آیا۔ابھی مشرقی تنازعات سے نکلے نہیں اور مغربی تنازعات کو دعوت دیدی ۔اگر آنے والے حالات میں کوئی ایندھن بنے گا تو وہ صرف قبائل کے عوام ہونگے۔کیا قبائل کے عوام صرف اس مقصد کے لئے بنے ہیں۔اب بھی ہم سمجھتے ہیں کہ فاٹا کے عوام سے رائے لی جائے۔یہاں120 دن دھرنا دیا سب نے برداشت کیا۔جے یو آئی کے کارکنوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا تو ان پر لاٹھیاں برسائے گئیں۔اب میں اپنا معاملہ قبائل جرگہ کے سامنے رکھوں گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مسلم لیگ ن سے گلہ کرنے کا حق حاصل ہے کہ انہوں نے معاہدے پر عمل کیا اور نہ ہی ہماری 5 سالہ وفاداری کا صلہ دیا۔
