لاہور ( ویب ڈیسک) دنیا نیوز کے پروگرام “تھنک ٹینک” میں تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کی نیب ریفرنس سے بریت میثاق جمہوریت کا مک مکاہے۔ میزبان عائشہ ناز سے بات چیت میں سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا میں یہ نہیں کہتا کہ آصف زرداری کو ریفرنس میں ضرور سزا ہوتی، مگر یہ کیا کہ اصل کاغذات ہی غائب ہیں، مشرف سے سمجھوتہ کر کے وہ گئے، پھر این آر او ہوا، پھر میثاق جمہوریت ہوا، پھر وہ خود صدر ہوگئے۔ ادھر پنجاب میں ن لیگ کی حکومت تھی اور واضح ہدایات تھیں کہ زرداری کیخلاف بالکل کوئی کارروائی نہ کی جائے، میثاق جمہوریت میں یہی طے ہوا تھا کہ دونوں مل بانٹ کے کھائیں گے۔
سینئرتجزیہ کار پروفیسر ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا کہ آصف زرداری کی بریت کا مطلب یہ ہے کہ کرپشن کی بیماری اعلیٰ ترین سطح پر موجود ہے، کوئی بچ گیا تو کوئی پھنس گیا لیکن اگر اس ملک میں کرپشن کو کنٹرول کرنا ہے تو پھر اعلیٰ ترین سطح سے ہی کنٹرول کرنا پڑیگا۔ معروف کالم نگاراور تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا کہ آصف زرداری کی آخری مقدمہ میں بریت کتنی بڑی آفت بن کر رائیونڈ میں ٹوٹی ہوگی کہ وہ توبچ گیا لیکن ہمارے ساتھ کیا ہو رہا ہے، جمہوریت کی نئی اصطلاح یہی ہے کہ دو بڑے خاندانوں کو کچھ نہ کہا جائے کیونکہ ان پر ہاتھ ڈالا تو جمہوریت خطرے میں پڑجاتی ہے۔سیاسی امور کے ماہر اور روزنامہ”دنیا”کے گروپ ایگزیکٹوایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ آصف زرداری کی بریت کی ٹائمنگ بڑی اہم ہے، کسی سیاستدان کو کوئی ریلیف مل گیا تو ہمیں ہضم کر لینا چاہئے، پیپلزپارٹی کا مشکل دور ختم ہو رہا ہے۔ پروگرام میں سوال امریکی نائب وزیرخارجہ کی پاکستان آمد ملتوی، کیا امریکہ پاکستانی موقف کو تسلیم کریگا ؟ کے جواب میں 74 فیصد شہریوں نے رائے دی کہ”نہیں” جبکہ 11 فیصد کا خیال تھا کہ امریکہ پاکستانی موقف کومان سکتاہے۔
Load/Hide Comments